نئی دہلی14جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزارت خزانہ نے ہندوستانی ریزروبینک(آر بی آئی)کے کام میں دخل اندازی کے بارے میں وہاں کی ایک یونین کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مرکزی بینک کی آزادی اور خود مختاری کا مکمل احترام کرتی ہے۔وزارت نے ایک بیان میں کہاکہ عوامی اہمیت کے مختلف معاملات میں جہاں کہیں بھی قانونی طور پر یا روایت کے تحت حکومت اور ریزرو بینک کے درمیان مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے، مشاورتیں ہوتی رہتی ہیں۔وزارت نے کہاہے کہ قانون کے تحت یا روایت کے طور پر قائم مشاورتی کو آر بی آئی کی خود مختاری میں مداخلت کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔غور طلب ہے کہ ریزرو بینک کی یونین دی یونائیٹڈ فورم آف ریزرو بینک افسران اینڈ ایمپلایج نے گورنر ارجت پٹیل کو خط لکھا ہے کہ نوٹ بندی کے بعد کے واقعات اور اس الزام سے ملازم”ذلیل“تجربہ کر رہے ہیں کہ کرنسی کے معاملے میں تعاون کیلئے ایک افسر کی تقرری کرکے حکومت مرکزی بینک کے کام کاج میں مداخلت کر رہی ہے۔وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیاہے کہ یہ بات واضح طور پر کہی جا رہی ہے کہ حکومت بھارتی ریزرو بینک کی آزادی اور خود مختاری کا مکمل احترام کرتی ہے۔اس یونین نے یہ مسئلہ ایسے وقت میں اٹھایا ہے جبکہ ریزرو بینک کے تین سابق گورنروں نے مرکزی بینک کے کام کاج کے بارے میں کچھ خدشات ظاہر کئے ہیں۔ان میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، ومل جلان اور وایوی ریڈی شامل ہیں۔آر بی آئی کے سابق ڈپٹی گورنر اوشا تھوراٹ اور کیسی چکرورتی نے بھی اپنی کچھ خدشات ظاہرکئے ہیں۔